میں ہر اک پل کا شاعر ہوں
ہر اک پل مری کہانی ہے
ہر اک پل میری ہستی ہے
ہر اک پل مری جوانی ہے
رشتوں کا روپ بدلتا ہے
بنیادیں ختم نہیں ہوتیں
خوابوں کی اور امنگوں کی
میعادیں ختم نہیں ہوتیں
ہر پھول میں تیرا روپ بسا
ہر پھول میں تیری جوانی ہے
اک چہرہ تیری نشانی ہے
اک چہرہ میری نشانی ہے
تم کو مجھ کو جیون امرت
ان ہاتھوں سے ہی پینا ہے
ان کی دھڑکن میں بسنا ہے
ان کے سانسوں میں جینا ہے
تو اپنی ادائیں بخش انہیں
میں اپنی وفائیں دیتا ہوں
جو اپنے لیے سوچی تھی کبھی
وہ ساری دعائیں دیتا ہوں
Comments
Post a Comment
For any problem, do let us know